اشاعتیں

جون, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بیتے وقت کے جھرونکھے سے - اوڈین سنیما

تصویر
اوڈین سنیما  قیصر باغ سے برلنگٹن ہو کر صدر کی طرف جانے والی سڑک پر نظر باغ کے قریب سہراب مودی نے سنیما ہال تعمیر کروایا تھا - سہراب مودی کی فلم کمپنی کا نام " منروا مودی ٹون" تھا - اس وجہ سے شروع میں اس سنیما ہال کا نام "منروا" رکھا گیا - اس سنیما ہال میں سب سے پہلے فلم "دل" رلیز ہوئی تھی - اس کے بعد یہاں انگریزی فلموں کی نمائش کا سلسلہ شروع ہوا -"،   یہاں انگریزی کی ڈراونی فلموں میں "ہارر آف ڈریکلا"، "ڈائل ایم فار مرڈر" کی نمائش ہوئی تھی - اسکے علاوہ انگریزی فلم "دی گنس آف نیوارون" اور "بلو ہاٹ بلو کولڈ" اس ہال میں لگی اور چلی - اس سنیما ہال میں انگریزی کے علاوہ ہندی فلمیں بھی رلیز ہوتی رہی ہیں - سنجیو کمار  کی فلم "رجنی گندھا "1975 میں اس ہال میں لگی تھی  آج اوڈین سنیما ہال کی  فقط یہی یاد بچی ہے  نظر باغ کے نزدیک واقع اس ہال کا نام "اوڈین" رکھ دیا گیا - بعد میں اوڈین سنیما ہال میں دلیپ کمار کی فلم "گوپی"  کامیابی کے ساتھ چلی - یہاں شمی کپور -شرمیلا ٹیگور کی...

بیتے وقت کے جھرونکھے سے - پرتیبھا سنیما

تصویر
پرتیبھا سنیما رائل ہوٹل کے پیچھے مگر سیسنڈی ہاؤس سے پہلے درباری لال شرما روڈ پر پرتیبھا کیلنڈر کارپوریشن کے مالک پروین کمار جین نے 1970 میں پرتیبھا سنیما ہال بنوایا تھا - سیکرٹیریٹ قریب ہونے کی وجہ سے سرکاری سطح پر یہاں فلم چلانے کا لائسینس نہ مل پانے کے با عث عرصہ تک اس ہال کا استعمال بطور آڈیٹوریم ہی ہوتا رہا - بعد میں 1975 میں سنیما ہال کا لائسین حاصل ہو جانے پر یہاں سب سے پہلے فلم "پرماتما" دکھائی گئی - یہ سنیما ہال ایئر کنڈیشنڈ ہے اور یہاں 891تماشبین ایک ساتھ بیٹھ کر فلم دیکھ سکتے ہیں   لاک ڈاؤن کے دوران پرتیبھا سنیما کی ایک تصویر  فلموں کی نمائش کی باقائد ہ شروعات کے بعد یہاں "جانی دشمن"، "طوائف" ، "لگان"، "ٹائٹینک"فلمیں دھوم دھام سے چلیں - فلم "جانی دشمن" ایک ملٹی اسٹارر تھی اور اس فلم میں سنجیو کمار ، جتیندر، سنیل دت ، فیروز خان، رینا رائے ، ریکھا وغیرہ نے ایک ساتھ کام کیا تھا - اس ہال میں فلم کافی عرصہ تک لگی رہی  ملٹی اسٹارر فلم "کرن ارجن " بھی اس ہال میں رلیز ہوئی - اس فلم میں شاہ رخ ...

بیتے وقت کے جھرونکھے سے

تصویر
کیپٹل سنیما کیا آپ کو معلوم ہے کہ "جی پی او پارک " پچاس برس قبل بادشاہ پارک  کے نام سے جانا جاتا تھا - 1937 میں اس پارک کے سامنے حضرت گنج علاقه کی مشہور بھارگو فیملی نے ایک مقامی مسجد سے ملا ہوا "کیپٹل سنیما" تعمیر کروایا - شروع میں یہاں انگریزی فلمیں ہی چلا کرتی تھیں اور انگریز ہی  یہاں فلم دیکھا کرتے تھے کیونکہ اس دور میں اس علاقه میں ہندوستانیوں کا داخلہ ممنوع ہوا کرتا تھا - کچھ عرصہ گزرنے کے بعد کیپٹل سنیما میں کے آصف کی فلم " مغل اعظم" رلیز ہوئی - دلیپ کمار، مدھوبالا اور پرتھوی راج کپور کی تاریخی فلم نے  یہاں تہلکا مچا دیا. اس ہال میں یہ فلم باون ہفتوں تک یعنی ایک برس مسلسل چلی  اور اس طرح کیپٹل سنیما میں اس فلم نے گولڈن جبلی منائی -شہر لکھنؤ میں سب سے زیادہ مدّت تک اس ہال میں چلنے والی یہ اس زمانہ کی پہلی فلم تھی - بعد میں یہاں منوج کمار اور مالا سنہا کی فلم "ہریالی اور راستہ " و شمی کپور کی فلم "دل تیرا دیوانہ" کی نمائش ہوئی - اس سنیما  ہال کو لکھنؤ شہر میں فلمائی جانے والی فلمیں - راجندر کمار ، سادھنا اور فیروز خان...