اردو اکادمی میں کیسے بیتے چھہ ماہ

اردو اکادمی میں اپنی مادری زبان کو سیکھتے ہوئے ٦.ماہ کا وقت کیسے گزر گیا، پتہ ہی نہ چلا - سب سے خاص بات یہ کہ استاد جی محمّد قمر خان صاحب نے بہت محبت سے سب کو زبان کی تعلیم دی . جس طرح انہیں طلبا کو اردو ہی نہیں زندگی جینے کا طریقہ سمجھاتے دیکھا، ٥٥ سال  کی عمر میں اپنے اسکول کے استاد مسلسل یاد آتے رہے.

استاد جی روزانہ طلبا کی کاپیاں جانچتے - انہوں نے  ہر طالب علم کو علاحدہ علاحدہ طریقه سے  پوری توجوہ دی - یہ سب اس نیک دل شخص کی تعلیم کا ہی نتیجہ ہے کہ عمر دراز لوگ  اکادمی میں لکھنا پڑھنا سیکھ گئے  -

محمّد قمر خان 

 اس دوران اکادمی کےآڈیٹوریم میں ہونے والے مختلف پروگراموں ، مشاعروں ،سیمیناروں وغیرہ میں شرکت کرنے کا موقع حاصل ہوا. یہ موقع بھی اردو کے علم میں اضافہ کا سبب بنا.  اس طرح طلبا کا دماغ کھلا - یہاں آ کر  گنگا جمنی تہذیب سیکھنے کا بھی موقع ملا - اردو کے بارے میں  دلوں میں  جو گانٹھیں اور  غلطفہمیاں تھیں انہیں استاد جی پہلے روز سے ہی دور کرنے کی کوشش کرتے رہے . 

بیچ بیچ میں طلبا کو  اردو سیکھ کر روزی روٹی سے جوڑنے کے طریقے بھی بتاتے رہے ہیں . اس دوران ہمیں اخباربینی کے فوائد سے بھی روشناس کرایا گیا . انکی ہدایت پر روز ریڈیو ٹی وی اور اردو پروگراموں سے جڑنے کے بعد زبان کو سمجھنے میں کافی مدد ملی.  

تلفّظ کے بارے میں استادجی سے جانا تو احساس ہوا کہ ہم سارا دن ارود ہی بولتے ہیں پھر بھی غلط تلفّظ کی  وجہ سے اپنی بات میں وزن اور  اثر پیدا نہیں کر پاتے. اب تو جناب ہم نے بھی سوچ سمجھ کر بولنا شروع کر دیا ہے .

اب تو ایسے لگتا ہے کہ ٦ ماہ جلد ہی بیت گئے ہیں، ساتھ ہی اردو سیکھنے کے بعد ہی  اصل  زندگی کی شروعات ممکن ہے .  آخر میں میں اردو اکادمی کا شکریا ادا کرتا ہوں ! 

٢١ جون ، ٢٠١٨

آج ٣٠ دسمبر ٢٠١٩ کو بھی اردو اکادمی کا ایک بیچ مکمّل ہوا -لکھنؤ کی سب سے ٹھنڈی شام بھی تھی آج !

کبھی الوداع نہ کہو دوستوں ! 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کشوری کونیکٹ اردو ورکشاپ जोशोख़रोश से चल रही है किश्वरी कनेक्ट उर्दू वर्कशाप

Mohd. Qamar Khan - A Brief Introduction